بحریہ انکلیو اسلام آباد: مسائل اور ترقی کی جھلک

بحریہ انکلیو اسلام آباد کے رہائشی مسائل اور ترقیاتی جائزہ

بحریہ انکلیو اسلام آباد پاکستان کے خوبصورت ترین رہائشی منصوبوں میں شامل ہے، جو جدید طرزِ زندگی اور پُرتعیش سہولیات فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ یہاں کے رہائشیوں کو مختلف سہولیات کی فراہمی کے لیے دو بڑے فیزز میں تقسیم کیا گیا ہے: فیز ون اور فیز ٹو۔ تاہم، کچھ مسائل اور سہولیات کی کمی رہائشیوں کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اس بلاگ میں بحریہ انکلیو کے مختلف سیکٹرز میں موجود سہولیات اور مسائل کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جائے گا۔

فیز ون: ترقی یافتہ لیکن چیلنجز کے ساتھ

بحریہ انکلیو کے فیز ون میں شامل سیکٹرز (اے، بی، بی ون، بی ٹو، سی، سی ون، سی ٹو، سی تھری، اور ای) کو ایک ترقی یافتہ اور مستحکم علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کئی سہولیات دستیاب ہیں، لیکن کچھ چیلنجز بھی موجود ہیں جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔

دستیاب سہولیات
بجلی:
فیز ون کے تمام سیکٹرز میں بجلی کی فراہمی موجود ہے، اور بجلی کی بندش کے دوران جنریٹرز کے ذریعے بیک اپ فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ ایک مثبت پہلو ہے جو رہائشیوں کو سہولت فراہم کرتا ہے۔
انٹرنیٹ:
فائبر آپٹک کے ذریعے تیز رفتار انٹرنیٹ کنکشن تمام سیکٹرز میں دستیاب ہے، جو ایک جدید رہائشی علاقے کے لیے ضروری ہے۔
صفائی:
روزانہ کوڑا کرکٹ اٹھانے کی سہولت فعال ہے، جس سے علاقے کی صفائی اور رہائشیوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جاتا ہے۔
سیکیورٹی:
چوبیس گھنٹے کی سیکیورٹی کے انتظامات موجود ہیں، اور مزید حفاظتی اقدامات کے منصوبے زیر غور ہیں۔
صحت کی سہولیات:
فیز ون میں فاروق اسپتال رہائشیوں کو ایمرجنسی اور بنیادی طبی خدمات فراہم کرتا ہے، جو ایک بڑی سہولت ہے۔
مسائل اور کمی
پانی:
فیز ون کے تمام سیکٹرز میں پانی زیادہ تر ٹینکروں کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔ پانی کی پائپ لائن کا نظام زیرِ تعمیر ہے، لیکن یہ پانی ابھی تک پینے کے لیے محفوظ نہیں ہے۔
گیس:
گیس کی فراہمی صرف سیکٹر اے کی چند گلیوں تک محدود ہے، جبکہ دیگر سیکٹرز میں یہ سہولت بالکل دستیاب نہیں۔

فیز ٹو: ترقی کے سفر کا آغاز لیکن سہولیات کی کمی

فیز ٹو میں شامل سیکٹرز (ایف، ایف ون، جی، ایچ، آئی، جے، این، اور ایم) ابھی ترقیاتی مراحل میں ہیں۔ یہاں سہولیات کی فراہمی جزوی یا مکمل طور پر موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے رہائشیوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔

دستیاب سہولیات
بجلی اور بیک اپ:
فیز ٹو کے تمام سیکٹرز میں بجلی کی فراہمی موجود ہے، اور بجلی کی بندش کے دوران جنریٹرز کے ذریعے بیک اپ سسٹم فعال ہے۔ یہ سہولت رہائشیوں کے لیے ایک مثبت پہلو ہے۔
صفائی:
تمام سیکٹرز میں کوڑا کرکٹ اٹھانے کی سہولت موجود ہے، جو علاقے کو صاف ستھرا رکھنے میں معاون ہے۔
مسائل اور کمی
انٹرنیٹ:
فیز ٹو کے کئی سیکٹرز میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ خاص طور پر سیکٹر ایف، ایف ون، آئی، اور ایم انٹرنیٹ سے محروم ہیں۔ فائبر آپٹک انفراسٹرکچر کی توسیع کا کام ابھی جاری ہے۔
پانی:
زیادہ تر پانی ٹینکروں کے ذریعے فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ سیکٹر جی اور ایچ کی چند گلیوں میں پائپ لائن کے ذریعے پانی دستیاب ہے۔ لیکن یہ پانی بھی پینے کے قابل نہیں ہے۔
گیس:
فیز ٹو کے کسی بھی سیکٹر میں گیس کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ گیس کے انفراسٹرکچر پر کام جاری ہے، لیکن اس کی تکمیل میں وقت درکار ہے۔
عوامی سہولیات:
سینما:
سیکٹر آئی میں سینما کی ایک نامکمل عمارت موجود ہے، لیکن اس پر مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
مسجد:
سیکٹر ایچ اور جے میں صرف چھوٹی مساجد موجود ہیں، جبکہ بڑی جامع مسجد کی تعمیر ابھی تک شروع نہیں ہوئی۔
صحت کی سہولیات:
فیز ٹو کے کسی بھی سیکٹر میں اسپتال یا طبی مراکز دستیاب نہیں ہیں۔

سیکٹرز کے مسائل کی تفصیل
سیکٹر ایف اور ایف ون:
یہاں انٹرنیٹ اور گیس کی سہولیات موجود نہیں ہیں، اور پانی بھی ٹینکروں کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔
سیکٹر جی:
کچھ گلیوں میں پائپ لائن کے ذریعے پانی دستیاب ہے، لیکن زیادہ تر علاقے ابھی بھی ٹینکروں پر انحصار کرتے ہیں۔
سیکٹر ایچ:
چھوٹی مساجد موجود ہیں، لیکن بڑی مسجد اور گیس کی سہولت کا فقدان ہے۔
سیکٹر ایم:
انٹرنیٹ، گیس اور پانی کی فراہمی کا نظام موجود نہیں ہے، جو اس سیکٹر کے رہائشیوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔


Discover more from Bahria Enclave

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from Bahria Enclave

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading